حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

khawahishat ki mukhalfat

خواھشات کی مخالفت
اگر آپ ان سات لوگوں کے بارے میں غور کریں جنہیں اللہ تعالیٰ اس دن عرش کا سایہ نصیب فرمائے گا جب اس کے سایہ کے سوا کوئی دوسرا سایہ نہ ہو گا تو آپ کو معلوم ہو گا کہ ان کو عرش کا سایہ خواہشات کی مخالفت کی بنا پر حاصل ہوا ہے ۔
 ایک حاکم جو مضبوط اقتدار اور مستحکم سلطنت کا مالک ہو اپنی خواہشات کی مخالفت کئےبغیر عدل نہیں کر سکتا۔
ایک جوان خواہشات کی مخالفت کئےبغیر اپنی جوانی کے جذبات پر اللہ کی عبادت کو ترجیح نہیں دے سکتا۔
ایک مسلمان لذت گاہوں کی طرف جانے پر آمادہ کرنے والی خواہشات کی مخالفت کئے بغیر اپنا دل مساجد میں معلق  نہیں رکھ سکتا۔
 ایک صدقه دینے والا اگر اپنی خواہشات پر غالب نہ ہو تو اپنا صدقه  بائیں ہاتھ سے نہیں چھپا سکتا۔
ایک  مرد اپنی خواہشات کی مخالفت کئے بغیر کسی خوب صورت اور صاحب منصب عورت کے بلانے  پر اللہ عزوجل سےڈر کر اسے نہیں چھوڑ سکتا۔ ایک مسلمان اپنی خواھشات کی مخالفت کر کے ہی تنہائی میں اللہ کو یاد کرتا ہے اور اللہ کے خوف سے اس کی آنکھوں سے     آنسو بہہ نکلتے ہیں۔
 یہ سب کچھ خواہشات کی مخالفت کی بنا پر ہی ہو سکتا ہے لہٰذا ایسے لوگوں پر قیامت کے دن کی گرمی،شدت اور پسینہ کا کوئی  اثر نہ ہو گا۔ اس کے بر عکس خواہش پرست انتہائی گرمی اور پسینہ میں شرابور ہوں گے اور خواھشات کے قید کھانا میں داخل ہونے کا انتظار کر رہے ہوں گے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم کو ہمارے نفس امارہ کی خواہشات سے اپنی پناہ میں رکھے اور ہماری خواھشات کو اپنی محبت و رضا کے تابع بنا دے۔

وہ ہر چیز پر قادر ہے اور وہی د عا ئیں سنتا ہے۔


www.AaoKamyaabikiTerf.Blogspot.com
www.facebook.com/AaoKamyaabikiTerf

No comments:

Post a Comment