آخرت میں اللہ کی رحمت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ کی رحمت کے ایک سو حصے ہیں، اس کی رحمت کے صرف ایک حصہ کا کرشمہ ہے کہ خلقِ خدا ایک دوسرے پر رحم کرتی ہے (اور اللہ کی رحمت کے) ننانوے حصوں کا ظہور قیامت کے دن ہو گا۔" (متفق علیہ)
جنوں،انسانوں، چوپایوں، پرندوں اور جنگلی جانوروں
کی زندگی پر ذرا غور فرمائیں،ماں کواپنی اولاد سے کتنا پیار ہوتا ہے! چڑیا اپنے
نوزائیدہ بچے کے منہ میں خوراک کیوں ڈالتی ہے؟ مصیبت زدہ اور مظلوم کی ہمدردی پر انسان
کیوں مجبور ہے؟ دوستوں اور رشتہ داروں کی موت پر آنکھیں اشکبار کیوں ہو جاتی
ہیں؟ بلکہ زندگی کے ہر شعبہ میں ہمدردی،
غم گساری، احسان اور محبت کی کارسازیاں رحمان کی رحمت کا سایہ ہیں۔ یہ اللہ کی
رحمت کا پرتو اور اس کا صرف ایک حصہ ہے، اس کی رحمت کے ننانوے حصوں کو قیامت کے دن
ظاہر ہوناہے۔
No comments:
Post a Comment