حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Aap (saaw) ki zubaan bari pakeezah thi

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان بڑی پاکیزہ تھی

"حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ زبان گالیاں دینے، لعنت کرنے اور فحش گوئی سے ناآشنا تھی۔ آنجناب صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں سے کسی پرغصہ اور عتا ب کا اظہار کرتے وقت (زیادہ سے زیادہ) یہ فرماتے تھے اسے کیا ہو گیا ہے، اس کی پیشانی خاک آلود ہو۔" (بخاری  کتاب الا دب )

تشریح: ترب جبینہ کے معنی ہیں " وہ منہ کے بل گرے اور اس کی پیشانی خاک آلود ہو" یعنی وہ محتاج اور تنگدست ہو۔ عرب کے لوگ اس کلمہ کو اس کے حقیقی معنی (محتاجی اور تنگدستی کی بد دعا دینا) میں استعمال نہیں کرتے تھے بلکہ گفتگو کے دوران یہ کلمہ ( اور اس طرح کے دو چار اور کلمے بھی ہیں) بے ساختہ ان کی زبان پر آ جاتا تھا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم عربوں کی طرح اس کلمہ سے اس کے حقیقی معنی مراد نہیں لیتے تھے۔ یہ کلمہ غیر ارادی طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک پر جاری ہو جاتاتھا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح فحش کلامی، گالی گلوچ اور لعنت کرنے سے اجتناب کریں۔

No comments:

Post a Comment