بغیر اجازت دوسرے کی چیز استعمال
کرنا
"حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے چند اصحاب اور رفقاء کا ایک
خاتون کی طرف سے گزر ہوا (تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کھانا تناول فرمانے
کی درخواست کی۔ آپ صلی اللہ علیہ
وسلم نے قبول فرما لی۔) اس نے ایک بکری ذبح کی اور کھانا تیار کیا۔ آپ صلی اللہ
علیہ وسلم نے اس میں سے ایک لقمہ لیا مگر اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلق سے ںیہ
اتار سکے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا(معلوم ہوتا ہے کہ) یہ بکری اصل
مالک کے اذن کے بغیر ذبح کی گئی ہے۔ اس خاتون نے عرض کیا ہم لوگ (اپنے پڑوسی)معاذ
کے گھر والوں سے تکلف نہیں کرتے، ہم ان کی چیز لے لیتے ہیں اور وہ ہماری چیز لے
لیتے ہیں۔" (رواہ احمد)
اس
واقعہ میں یہ بات قابل غور ہے کہ بکری نہ چرائی گئی تھی نہ غصب کی گئی تھی بلکہ
باہمی اعتماد پر اجازت لینے کی ضرورت نہیں سمجھی گئی تھی اور پڑوسی کی بکری ذبح کر
لی گئی تھی۔ اس پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے یہ خاص عنایت کا ظہور ہوا کہ آپ صلی
اللہ علیہ وسلم اسے حلق سے نیچے نہیں اتار سکے اور یہ سبق بھی مل گیا کہ بغیر
اجازت کے دوسروں کی چیز استعمال کرنے میں احتیاط برتنی چاہئے خواہ باہم اعتماد ہی
کیوں نہ ہو۔
No comments:
Post a Comment