دولت کی افراط کا خطرہ
عمرو بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میں تم پر فقر و ناداری کے آنے سے نہیں
ڈرتا، لیکن مجھے تمہارے بارے میں یہ ڈرضرور ہے کہ دنیا تم پر وسیع کر دی جائے،
جیسے کہ تم سے پہلے لوگوں پر وسیع کی گئی تھی، پھر تم اس کو بہت زیادہ چاہنے لگو،
جیسے کہ انہوں نے اِس کو بہت زیادہ چاہا تھا (اور اسی کے دیوانے اور متوالے ہو گئے
تھے) اور پھر وہ تم کو برباد کر دے، جیسے کہ اُس نے اُن اگلوں کو برباد کیا۔"
(متفق علیہ)
تشریح: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے
بعض اگلی قوموں اور امتوں کا یہ تجربہ تھا، کہ جب اُن کے پاس دنیا کی دولت بہت
زیادہ آئی، تو اُن میں دنیوی حرص اور دولت کی رغبت و چاہت اور زیادہ بڑھ گئی، اور
وہ دنیا ہی کے دیوانے اور متوالے ہو گئے، اور اصل مقصد زندگی کو بھلا دیا،پھر اس
کی وجہ سے ان میں باہم حسد و بغض بھی پیدا ہوا، اور بالآخر اُن کی اس دنیا پرستی
نے ان کو تباہ برباد کر دیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی امت کے بارے میں
اسی کا زیادہ ڈر تھا۔ اس حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ازراہِ محبت اُمت کو
اس خطرے سے آگاہ کیا ہے۔
No comments:
Post a Comment