حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Dunya qaid khana he




دنیا قید خانہ ہے

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"دنیا مؤمن کے لیے قید خانہ ہے اور کافر کے لیے بہشت ہے۔" (رواہ مسلم)

تشریح: ایمان لانے سے لازم آتا ہے کہ انسان اپنی پوری زندگی میں ان تمام پابندیوں کو اپنے اوپر لازم کر لے جو اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر عائد کی ہیں۔ حرام خوری، ظلم، رشوت، بددیانتی، بدکاری، بےحیائی، جھوٹ، دھوکہ بازی، ایذا رسانی، لوٹ کھسوٹ، قتل و غارت گری اور ڈاکہ زنی سے پرہیز کرے اور ان اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ کرے جنہیں اللہ کی شریعت نے اپنانے کا حکم دیا ہے۔ ایسی بااصول اور پابند احکام زندگی کو "قید خانہ" سے تعبیر کیا گیا ہے۔ مؤمن دنیا میں بے لگام زندگی بسر نہیں کرتا۔ ہر کام کرنے سے پہلے اسے سوچنا پڑتا ہے کہ اس سے اس کا آقا تو ناراض نہ ہو گا؟ اس کے برعکس کافر کا ذہن اور کردار ان تمام پابندیوں سے آزاد ہوتا ہے۔ اس کےہاں نہ تو آخرت کی زندگی کا کوئی تصور ہے اور نہ خالق کے سامنے جوابدہی کا کوئی احساس ہے۔چنانچہ وہ حرام و حلال اور جائز و ناجائز کی تمیز کیے بغیرلذاتِ نفسانی کا سامان اور اپنی بے لگام خواہشات کی تکمیل کرتا چلا جاتا ہے۔ اسی کو "جنت" سے تعبیر کیا گیا ہے۔

No comments:

Post a Comment