دنیاوی معاملات میں عدل کرنے والوں
کی فضیلت
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن
العاص(رضی اللہ عنہما)بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا:"بے شک انصاف کرنے والے بندے اللہ تعالیٰ کے ہاں (یعنی آخرت میں)نور
کے منبروں پر اللہ تعالیٰ کے داہنی جانب ہوں گے اور اس کے دونوں ہاتھ داہنے ہی ہیں۔یہ وہ لوگ ہوں گے جو اپنے فیصلوں میں اور اپنے
اہل و عیال اور متعلقین کے معاملات میں اور اپنے اختیارات کے استعمال میں عدل و
انصاف سے کام لیتے ہیں۔" (رواہ مسلم)
ہر
شخص کسی نہ کسی حیثیت میں ذمہ دار اور صاحب اختیار ہوتا ہے اور اسے اپنی حیثیت میں
تمام معاملات میں عدل و قسط سے کام لینا چاہئے خواہ وہ اپنے گھر والوں کا معاملہ
ہو یا رشتہ داروں اور دوستوں کا ہو یا پھر عدالتی یا حکومتی اختیارات ہوں۔ جیسے آپ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "تم میں سے ہر کوئی ذمہ دار ہے اور اسے اس کی
ذمہ داری کے بارے میں جواب دہی کرنا ہو گی۔" ہم حکومتی سطح پر صاحب اختیار
آدمیوں کے بارے میں تو بہت تبصرے کرتے ہیں لیکن اپنی حیثیت پر کبھی نہیں سوچتے کہ
اس میں عدل کر رہے ہیں یا نہیں۔ اپنے معاملے کو اہمیت نہ دینے سے معاملات میں
ناانصافی شروع ہو جاتی ہے۔
No comments:
Post a Comment