دینی سمجھ انعامِ عظیم ہے
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور
اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایا:"جسے اللہ تعالیٰ بھلائی سے نوازنا چاہتا ہے اسے دین کا سمجھدار بنا
دیتے ہیں (پھر فرمایا کہ) میں تو بانٹنے والا ہوں اور اللہ تعالیٰ ہی دیتے ہیں۔"
(متفق علیہ)
اس حدیث میں دواہم باتیں ارشاد فرمائی ہیں، اول
یہ کہ اللہ تعالیٰ کی دینی و دینوی،روحانی، جسمانی نعمتیں اپنی مخلوق پر بہت زیادہ
ہیں، لیکن ان تمام نعمتوں میں (دولت ایمان کے بعد) جو بہت بڑی دولت ہے وہ دین کی
سمجھ ہے۔ سب سے بڑی نعمت دکانداری، مالداری، وزارت، لیڈری،گورنری،شہرت،سحر بیانی
نہیں ہے بلکہ دین کی سمجھ ہے، جس کے سامنے تمام نعمتیں ہیچ ہیں۔ دوسری بات جو اس
حدیث شریف میں ہے کہ "میں تو بانٹنے والا ہوں اور اللہ تعالیٰ دیتے ہیں
" اس کا مطلب یہ ہے اللہ تعالیٰ سب کو دیتا ہے، میں تو واسطہ ہوں، اصل دینے
والا خالق و مالک وہی ہے۔ جس نے یہ علوم دئیے ہیں اُسی کی حمد کرو اور اسی سے مزید
علم طلب کرو۔ (وقل ربی زدنی علما) ۔
No comments:
Post a Comment