امارت کی ذمہ داری
حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا:"ابو ذر!میں تجھے کمزور آدمی سمجھتا ہوں،
میں تیرے لئے وہی پسند کرتا ہوں جو اپنے لئے پسند کرتا ہوں، تو دو آدمیوں پر بھی
"امیر" نہ بن اور نہ تو یتیم کے مال کی نگرانی اور سرپرستی کر۔"
(مسلم)
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو ذر غفاری
رضی اللہ عنہ کو یہ مشورہ دیا کہ تم ایک کمزور اور ناتواں آدمی ہو، کسی علاقہ کی
امارت تو کجا اگر صرف دو آدمی تمہیں اپنے امیر بنانا چاہیں تو صاف انکار کر دینا
کیونکہ امیر ہونے کی حیثیت سے جو ذمہ داریاں تم پر عائد ہوں گی تم ان سے عہدہ بر آ
نہ ہو سکو گے۔ اس کے علاوہ کی یتیم کی جائیداد کی نگرانی اور تولیت کا بوجھ بھی
اپنے ناتواں کندھے پر نہ رکھنا۔ یہ مشورہ احساس ذمہ داری اور آخرت کے دن اللہ کی
عدالت میں جوابدہی کے عقیدہ پر مبنی ہے۔
No comments:
Post a Comment