حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Amar bil maroof aur nahi anil munker se roo gerdani ke nataij


امر بالمعروف اور نہی عن المنکر سے رو گردانی کے نتائج
 
حضرت عدی بن عدی الکندی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ ہمارے غلام نے میرے دادا سے حدیث بیان کی کہ (دادا)فرماتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ خاص لوگوں کی بدعملی کی وجہ سے عام لوگوں کو عذاب میں مبتلا نہیں فرماتے جب تک ان کے ماحول میں منکر رواج نہ پا جائے اور لوگ روکنے پر قادر ہوتے ہوئے بھی روکنے سے گریز کریں۔اس صورت میں اللہ تعالیٰ عام و خاص (سب کو)عذاب میں مبتلا کر دیتا ہے۔" (رواہ احمد)
جب کسی قوم میں آخرت سے غفلت اور دنیا کی محبت سما جاتی ہےتو وہاں کے عوام اس حد تک بے حس ہو جاتے ہیں کہ وہ برائی کو روکنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے کیونکہ اس میں تکالیف اٹھانی پڑتی ہیں۔ وہ صرف بڑے لوگوں کی برائیوں کے تذکرے تک محدود رہتے ہیں حالانکہ اپنی جگہ وہ خود بھی ویسی ہی برائیوں میں ملوث ہو جاتےہیں۔ جب نوبت یہاں تک پہنچ جائے تو اللہ تعالیٰ کا عذاب سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے جیسا کہ قوم فرعون کے بارے میں قرآنِ مجید میں موجود ہے کہ انہوں نے جرأت سے کام لے کر فرعون کے ظلم اور استحصال کو روکنے کی بجائے جب اس کی حاکمیت کو قبول کئے رکھا تو پھر وہ بھی اس کے ساتھ ہی غرق ہو گئے۔

No comments:

Post a Comment