حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Eeman e Kamil ki alamat




ایمانِ کامل کی علامت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اُس شخص کے "کامل ایمان" ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے جس کی دوستی اور دشمنی اللہ کے لئے ہو اور جو مال خرچ کرنے اور نہ کرنے میں اللہ کی رضا کو ملحوظ رکھتا ہو۔" (ابوداؤد)

مؤمن کی زندگی کا نصب العین "اللہ کی رضا کا حصول ہے"اسے نہ ہو ستائش کی تمنا ہوتی ہے، نہ صلہ کی پروا، وہ کسی سے جڑتا ہے تو داتی اغراض سے مجبور ہو کر نہیں بلکہ اس لئے کہ اللہ کے دین کا مفاد اسی سے وابستہ ہے۔ وہ کسی سے کٹتا ہے تو اپنے وقار اور ذوق کی بنا پر نہیں بلکہ محض اللہ کی رضا کے لئے۔ وہ اپنی کمائی ہوئی دولت کو خرچ کرنے میں اللہ کی رضا کو مقدم سمجھتا ہے۔ کتنا، کہاں اور کب خرچ کرنا ہے؟ اس معاملہ میں وہ اللہ کے قانون کا پابند ہوتا ہے اور اس پابندئ قانون میں (نمود و نمائش کے جذبے سے بے نیاز)محض اللہ کی رضا اس کا مطمح نظر ہوتی ہے۔ وہ اس کام پر اپنی جیب سے ایک پیسہ بھی صرف نہیں کرتا جس پر خرچ کرنے سے اللہ کی ناراضگی کا اندیشہ ہو۔

No comments:

Post a Comment