چغل خوری کی مذمت
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم میں سے بُرا وہ شخص ہے جو دو منہ
رکھتا ہے۔ بعض لوگوں کے پاس ایک منہ لے کر آتا ہے اور بعض لوگوں کے پاس دوسرا منہ
لے کر آتا ہے (یعنی چغل خوری کرتا ہے) ۔" (ابو داؤد)
تشریح: فتنہ و فساد کی غرض سے ادھر کی بات اُدھر
اور ادھر کی بات ادھر نقل کر دینا چغلی کہلاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس عام اخلاقی
مرض سے بچنے کے لئے اپنے کلام پاک کے اندر ایک محکم اصول بیان فرما دیا ہے کہ بات
بیان کرنے والے کو دیکھو کہ وہ مومن صادق ہے یا نہیں۔ اگر وہ فاسق ہے تو اس کی بات
کا اعتبار نہ کرو اور بات کی بھی کہاں بین کر لیا کرو۔ ایسا نہ ہو کہ سہل انگاری
سے وہ بات آگے پھیلا دو اور تمہاری جلد بازی تمہارے لئے ندامت کا با عث ہو۔
No comments:
Post a Comment