حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Ehsan ka aitraf aur duaaey kher




احسان کا اعتراف اور دعائے خیر

"حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کر کے مدینہ تشریف لائے تو ایک دن مہاجرین نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کی کہ ہم نے ایسے لوگ نہیں دیکھے جیسے یہ(انصار مدینہ)لوگ ہیں جن کے ہاں ہم اترے ہیں، اگر ان کے پاس زیادہ ہو تو فراخدلی سے خرچ کرنے والے اور تھوڑا ہو تو اس سے ہماری غمخواری اور مدد کرنے والے۔ انہوں نے محنت و مشقت تو اپنے ذمہ لے رکھی ہے اور منفعت میں ہمیں شریک کیا ہوا ہے۔ (ان کے اس غیر معمولی ایثار سے)ہم کو اندیشہ ہے کہ سارا اجرو ثواب انہی کے حصے میں آئے گا اور آخرت میں ہم خالی ہاتھ رہ جائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایانہیں، ایسا نہیں ہو گا جب تک اس احسان کے بدلے تم ان کے حق میں دعا کرتے رہو گے اور ان کے لئے کلمہ خیر کہتے رہو گے۔" (رواہ الترمذی)

معلوم ہوا کہ اگر کسی محسن کے احسان کا بدلہ دینا ممکن نہ ہو تو دل و جان سے احسان کا اعتراف کرنا اور محسن کے لئے دعائےخیر کرتے رہنا ہدیے اور احسان کا بدلہ بن جاتا ہے۔

No comments:

Post a Comment