حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Dolat mandon ka anjam





دولت مندوں کا انجام

حضرت ابی  ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو لوگ دنیا میں بہت مال و دولت رکھتے ہیں وہ آخرت میں نادار ہوں گے، مگر وہ شخص (آخرت میں مفلس اور نادار نہ ہوگا بلکہ بہت سی نیکیوں اور بھلائیوں کا حامل ہو گا)جسے اللہ تعالیٰ بہت سال مال دے اور وہ اسے اپنے دائیں بائیں اور آگے پیچھے دیتا رہے اور اسے برابر نیک کاموں میں خرچ کرتا رہے۔" (رواہ البخاری)

مال و دولت کی کثرت عام طور پر انسان کو اللہ تعالیٰ سے غافل کر دیتی ہے۔ اس میں مستغرق ہونے کی وجہ سے وہ اللہ کی اطاعت اور فرمانبرداری کی توفیق نہیں پاتا۔قیامت کے دن اس کی نیکیاں اس کے گناہوں سے بہت ہی کم ہوں گی۔ جس مال سے اس نے دنیا میں نیکی کمانی تھی وہ اس سے گناہوں کو خریدتا رہا۔ اپنی ہی دولت کے بل بوتے پر وہ ایسے سیاہ کارنامے انجام دیتا رہا جو اسے اللہ کی عدالت میں سزا دلوا کر رہیں گے، اس وجہ سے وہ بہت پریشان اور اُداس ہو گا، لیکن وہاں نجات پانے کی کوئی راہ اسے سجھائی نہ دے گی البتہ وہ مال دار قیامت کے دن کی رسوائی سے بچ جائے گا جس نے اپنی دولت کو اچھے کاموں پر خرچ کیا۔

No comments:

Post a Comment