حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Anjaam ki fiker aur aagahi ka natijah



انجام کی فکر اور آگاہی کا نتیجہ

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اگر تم ان باتوں کو جان لو جو مجھے معلوم ہیں تو بہت تھوڑا ہنسو اور کثرت سے روتے رہو۔" (رواہ بخاری)

تشریح: انسان کی ظاہر بین آنکھ ان حقائق کا ادراک نہیں کر سکتی جن کا تعلق اعمال کی جزا و سزا سے ہے اور وہ یہ بھی نہیں جانتا کہ موت کی سختی کیسی ہے، برزخ میں کیا صورت حال پیش آئے گی اور قیامت کے دن کن مصائب سے دوچار ہونا پڑے گا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ان سب چیزوں کو میں تو اچھی طرح جانتا ہوں لیکن تم نہیں جانتے۔ اگر میری طرح تمہیں بھی ان حقائق کا علم ہوتا تو تم تھوڑا ہنستے اور بہت کثرت سے روتے۔

یہ امرواقعہ ہے کہ خدا کی نافرمانی اور گناہوں کی سزا کا اگر ہمیں اپنی آنکھوں سے مشاہدہ ہو تو غم کے مارے چہروں پر اُداسی چھا جائے۔ ہولناک مستقبل کے خوف سے ہنسی کہاں سے آئے گی؟ دہشت زدہ انسان کو ہر وقت رونے سے ہی سروکار رہے گا۔

No comments:

Post a Comment