حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Astaghfar ki berkatein



استغفار کی برکتیں

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص ہمیشہ استغفار (اللہ سے گناہوں کی بخشش کے لئے دعا) کرتا رہے ۔اللہ ہر قسم کی تنگی سے نکلنے کی راہ اس پر کھول دے گا اور ہر غم و فکر سے اسے نجات بخشے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق عنایت فرمائے گا جس کا اسے وہم و گمان بھی نہ ہو گا۔" (ابو داؤ د)
تشریح: "استغفار" کی حقیقت یہ ہے کہ آدمی اس گناہ کو بالکل ترک کر دے جس کی مغفرت کے لئے اللہ تعالیٰ سے درخواست کر رہا ہے جو شخص گناہ پر اصرار کے باوجود استغفار کرتا ہے وہ اپنے رب سے مذاق کرتا ہے استغفار کو ہمیشہ اپنانے کے معنی یہ ہیں کہ اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں پر برابر نگاہ رکھے۔ پورے شعور اور عاجزی کے ساتھ ایک سو بار روزانہ اللہ تعالیٰ سے بخشش چاہے، اس سے ہر قسم کی تنگی اور مصیبت سے نکلنے کی راہ پیدا ہو گی۔ ہر طرح کے غم و اندوہ سے نجات ملے گی (یعنی دل میں سکون اور اطمینان پیدا ہو گا) ۔

حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت میں یکے بعد دیگرے چار آدمی حاضر ہوئے ایک نے قحط سالی کی شکایت کی دوسرے نے اپنی تنگدستی اور محتاجی کا شکوہ کیا تیسرے نے کہا حضرت!آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ مجھے بیٹا عطا فرمائے چوتھے نے عرض کیا میرا باغ سوکھ گیا ہے۔

آپ رحمتہ اللہ علیہ نے ہر ایک سے کہا کہ "اللہ سے استغفار کرو۔"

No comments:

Post a Comment