حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Bacha ker nah rakho



بچا کر نہ رکھو!

حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عدم کی اولاد، اگر تو بچت کو (اللہ کی راہ میں)خرچ کرے گا تو یہ تیرے لئے خیر کا سامان ہو گا اور اگر بچت کو جمع کرے گا تو یہ برائی پیدا کرے گی اور کفالت کی حد تک جمع رکھنے میں ملامت نہیں ہے اور جب خرچ کرو تو ابتدا ان سے کرو جوتمہاری ذمہ داری میں ہیں۔ (رواہ مسلم)

انسان کی بچت فاضل سرمایہ ہوتا ہے جسے دنیا کا سامان جمع کرنے میں وہ استعمال کرے گا یا  پھر آخرت کا توشہ بنانے کے لئے، اور ظاہر ہے آخرت کا سرمایہ بہترین سرمایہ ہے اور دنیا کی دولت تو انسان کو دنیا کے ساتھ ملوث کر دیتی ہے جس سے خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔ اپنی آمدن کے لحاظ سے ماہانہ اخراجات یا سالانہ معاش کی حد تک جمع رکھنا کوئی بری بات نہیں ہے لیکن خرچ کرنے میں سب سے پہلے گھر والے اور پھر قرابت دار ہی حقدار ہیں۔

No comments:

Post a Comment