با
اعتبارِتلاوت انسانوں کے چار درجات اور ان کی تشبیہ
حضرت
ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا "اس مومن کی مثال جو قرآن کی تلاوت کرتا ہے مانند نارنگی کے ہے
جس کی خوشبو بھی اچھی اور مزہ بھی عمدہ ہے۔ اور اس مومن کی مثال جو قرآن کی تلاوت
نہیں کرتا تمرہ (چھوہارے) جیسی ہے کہ خوشبو اس میں مطلقاًنہیں ہے مگر مزہ شیریں
ہے۔ اور مثال اس منافق کی جو قرآن پڑھتا ہے مانند ریحانہ یعنی تُلسی کے ہے کہ اس
کی خوشبو اگرچہ اچھی ہوتی ہے مگر مزہ نہایت کڑوا ہوتا ہے۔ اور مثال اس منافق کی جو
قرآن کو نہیں پڑھتا مہمند حنظلہ یعنی اندرائن کے ہے کہ اس میں خوشبو بھی نہیں ہوتی
اور اس کا مزہ بھی تلخ ہوتا ہے۔" (متفق علیہ)
No comments:
Post a Comment