اچھی گفتگو کرنا اور کھانا کھلانا
سیدنا ہانی (بن یزید رضی اللہ عنہ)سے مروی ہے کہ
جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے تو عرض کے، اے اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم! کون سی چیز جنت واجب کرتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا:"اچھی گفتگو کیا کرو اور کھانا کھلایا کرو۔" (مستدرک حاکم)
تشریح: انسان کے نیک انجام کے لئے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم اچھی گفتگو کرنے اور دوسروں کو کھانا کھلانے کی تلقین کرتے ہیں۔ یہ
دونوں کام بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ اچھی گفتگو کے ساتھ آدمی مخالف کو اپنا بنا سکتا
ہے۔ اچھی گفتگو اخلاق حسنہ کی ایک نمایاں خوبی ہے۔ غیر محتاط گفتگو کی عادت انسان
کی شخصیت کو نفرت کی علامت بنا دیتی ہے۔ اسی طرح دوسروں کو کھانا کھلانے والا
معاشرے میں قدر اور عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
دوست احباب اور رشتہ داروں کو خانے پر بلانا پسند کرتے تھےاور ناداروں اور مفلسوں
کو تو کھانا کھلانے کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے۔
No comments:
Post a Comment