حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Roza daron ka inaam




روزہ داروں کا انعام

جناب ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:"جو شخص اللہ کے راستہ میں جوڑہ کی شکل میں کچھ خرچ کرے گا (مثلاً دو، چار وغیرہ) تو اسے جنت کے دروازوں سے پکارا جائے گا کہ اے اللہ کے بندے تیرا یہ عمل خیر میں شمار ہوا جو شخص اہل الصلوٰةمیں سے ہو گا، اسے باب الصلوٰة سے پکارا جائے گا، اور جو شخص اہل جہاد میں سے ہو گا، اسے باب جہاد سے ندا دی جائے گی۔ جو روزہ داروں میں سے ہوگا، اسے باب ریان سے پکارا جائے گا اور اہل صدقه کو باب الصدقه سے آواز دی جائے گی! اس وقت جناب ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا:میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان! اگر کوئی ان دروازوں سے کسی ایک سے بلایا جائے گا تو بھی کوئی حرج نہیں لیکن کیا کوئی ایسا بھی ہوگا جو ان تمام دروازوں سے پکارا جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ہاں ایسے لوگ بھی ہوں گے اور مجھے امید ہے تم بھی ان لوگوں میں سے ہو گے۔" (متفق علیہ)

تشریح:روزہ اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔  اس کا ثواب بھی خصوصی ہے۔ ایک حدیث قدسی میں ہے کہ روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اُس کا اجر دوں گا۔ روزہ گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہے۔ پس روزہ کی وجہ سے روزہ دار جنت سے قریب اور جہنم سے دور ہو جاتا ہے۔

No comments:

Post a Comment