سادہ زندگی
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا:"اگر تم مجھ سے ملنا چاہتی ہو تو تمہارے لئے
دنیا توشہ سفر کے بقدر ہی کافی ہے۔ اور ہاں امیر لوگوں کے ساتھ بیٹھنے سے پرہیز کرنا،
اور کسی کپڑے کو اس وقت تک پہننا نہ چھوڑنا جب تک اس میں پیوند نہ لگا لو۔"
(رواہ الترمذی)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ایک
اور حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ جو شخص اپنے سے
بہتر صورت یا زیادہ مالدار کی طرف دیکھے تو اسے اپنے سے کم تر آدمی کو دیکھنا
چاہیے، جس پر اسے فضیلت دی گئی۔ یقیناً اس سے اس کی نظر میں اللہ کی نعمت حقیر
نہیں ہوگی۔ عوب بن عبد اللہ سے بھی منقول ہے کہ میں نے مالداروں کی صحبت اختیار کی
تو اپنے سے زیادہ غمگین کسی کو نہیں دیکھا، کیونکہ ان کی سواری میری سواری سے بہتر
اور ان کے کپڑے میرے کپڑوں سے بہتر ہوتے تھے۔ پھر جب فقراء کی صحبت اختیار کی تو
مجھے راحت حاصل ہوئی۔ ہمیں بھی چاہیے کہ دنیا کی عارضی زندگی کے لئے اس قدر مال و
دولت اکٹھی کرنے کی فکر نہ کریں کہ دنیا ہی کے ہو کر رہ جائیں۔ امیر لوگوں کے ساتھ
بیٹھنے سے پرہیز کی تعلیم بھی اسی لیے دی گئی ہے کہ اس سے دنیا پرستی کے جراثیم
تمہارے اندر داخل نہ ہو جائیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر بے جا فیشن پرستی، اسراف اور
تعیش چھوڑ کر سادہ زندگی اپنا لی جائے، تو پریشانیوں سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment