حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Zikar ki ahmiyyat o fazeelat


Zikar ki ahmiyyat o fazeelat

Hazrat Maaz R.A. kehte hein keh Rasool Allah SAWW ne aik din mera hath apne Dast Mubarak mein le ker fermaya: "Allah ki qasam! aey Maaz mujhe tujh se muhabbat he aur tum ko isi jazba ke sath hidayat kerte hun keh her namaz ke bad yeh dua perhni terk na kerna. 
ALLAHUMMA AINNI AALA ZIKRIKA WA SHUKRIKA  WA HUSNI IBADATIK
(aey Allah tu apne zikr, apne shukar, aur husan o khoobi ke sath apni ibadat ada kern mein meri madad ferma)". (Rawah Abu Daud)

ذکر کی اہمیت و فضیلت

حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن میرا ہاتھ اپنے دست مبارک میں لے کر فرمایا: "اللہ کی قسم! اے معاذ مجھے تجھ سے محبت ہے اور تم کو اسی جذبہ کے ساتھ ہدایت کرتا ہوں کہ ہر نماز کر بعد یہ دعا پڑھنی ترک نہ کرنا۔ اللھم اعنی علی ذکرک و شکرک و حسن عبادتک، (اے اللہ تو اپنے ذکر، اپنے شکر، اور حسن و خوبی کے ساتھ اپنی عبادت ادا کرنے میں میری مدد فرما) ۔" (رواہ ابوداؤد)

تشریح: اللہ کا ذکر بہت بڑی چیز ہے۔ قرآن مجید میں ہے، اللہ کا بہت ذکر کیا کرو تا کہ تم پر رحم کیا جائے۔ ذکر کی ایک صورت دعا ہے، جو عبادت کا مغز بلکہ سراسر عبادت ہے۔ فرض نماز کے بعد دعا کو شرف قبولیت حاصل ہے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو دعا کے یہ الفاظ سکھائے جن میں اللہ تعالیٰ سے ذکر و شکر اور حسن عبادت کی توفیق مانگی گئی ہے۔ اللہ کی توفیق کے بغیر کچھ نہیں ہوتا۔

No comments:

Post a Comment