تقویٰ اور حسن اخلاق
سیدنا ابوذر جندب بن جنادہ رضی
اللہ عنہ اور ابو عبد الرحمٰن معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم جہاں کہیں بھی ہو، اللہ تعالیٰ کا خوف دل
میں رکھا کرو اور گناہ کے بعد نیکی کر لیا کرو، وہ نیکی اس گناہ کو مٹا ڈالے گی۔
اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آیا کرو۔" (رواہ الترمذی)
تشریح: اللہ تعالیٰ کی ناراضی سے بچنے کا نام تقویٰ ہے۔ تقویٰ تمام نیکیوں کی بنیاد ہے۔
اس لئے حکم دیا گیا ہے کہ انسان جہاں کہیں بھی
ہو (اور جس حال میں ہو) اللہ کا تقویٰ اختیار کرے کہ اس طرح وہ گناہوں سے
بچا رہے گا۔ شیطان کا وار اس پر اثر نہیں کرے گا۔ اگر کہیں غفلت میں مبتلا ہو کر
اس سے گناہ کا صدور ہو جائے تو فوراً نیکی کا کام کرے، اس لئے کہ نیکیاں بہت سے
صغیرہ گناہوں کو مٹا دیتی ہیں۔ دوسرے یہ کہ معاشرتی زندگی میں بندہ مومن کی بہترین
صفت حسن اخلاق ہے، سو حکم ہے اعلیٰ اخلاق کو اختیار کیا جائے۔
No comments:
Post a Comment