حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Saat halak kerne wali cheezein




سات ہلاک کرنے والی چیزیں

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سات ہلاکت والی چیزوں سے بچو۔ صحابہ رضوان اللہ علیہ اجمعین نے عرض کی اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم وہ کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"اللہ کے ساتھ (ذات و صفات و اختیارات) میں کسی کو شریک کرنا، جادو کرنا، ناحق کسی انسان کو قتل کرنا، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، جنگ کے دن پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا اور اللہ کی پاک دامن بھولی بھالی بندیوں پر زنا کی تہمت لگانا۔" (رواہ البخاری و مسلم )

آج کے دور میں انسانوں کی ہلاکت کے پیمانے بدل گئے ہیں۔ آج تو اللہ کے دین کے لئے کوئی تکلیف اٹھانا یا جان دینا اور دنیاوی مال و منال نہ ملنا، ہلاکت سمجھا جاتا ہے حالانکہ اصل انسانی ہلاکت اس کے اخلاق اور ایمان کی ہلاکت ہے اور اصل گھاٹا آخرت کی زندگی کا خسارہ ہے۔ اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان چیزوں کو مہلک قرار دیا ہے جو اللہ تعالیٰ کی سر کشی اور آخرت کی تباہی کا ذریعہ ہیں۔ آج تو مسلمان بھی ان چیزوں میں ہلاکت نہیں سمجھ رہے اور ان تمام بیماریوں میں مبتلا رہ کر صرف خواھشات نفسانی کا سامان کر رہے ہیں۔ کھلم کھلا شرک ہو رہا ہے۔ جادو کا رواج عام ہے اور انسان کو قتل کر دینا تو آج بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ اسی طرح سود کتنے جتن کر کے حاصل کیا جاتا ہے  اور یتیم کا مال تو آسان ترین ذرائع آمدن میں سے ہے۔ جنگ کی تو نوبت ہی نہیں آتی جو اللہ کے دین کے لئے ہو۔ جبکہ معاشرے میں کسی پر بہتان باندھنا تو آج ہر محفل کے لوازمات میں شامل ہے۔

کاش ہمیں ان گناہوں کی سزا کا تھوڑا سا بھی تصور ہو اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن مجید کی صداقت کا یقین ہو تو کیسے ان کا ارتکاب ہو جو سراسر ہلاکت کا ذریعہ ہیں۔

No comments:

Post a Comment