حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Rozay mein gunahon se perhaiz




روزے میں گناہوں سے پرہیز

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو آدمی روزہ رکھتے ہوئے باطل کلام اور باطل کام نہ چھوڑے تو اللہ کو اس کے بھوکا اور پیاسا رہنے کی کوئی ضرورت نہیں۔" (رواہ البخاری)

تشریح:روزے کا مدعا تقویٰ ہے۔ ہر اُس کام سے پرہیز کرے جس سے اللہ نے منع کیا ہو۔روزہ اللہ کی فرماں برداری کی حالت ہے۔ اس حالت میں بطور خاص اس بات کا خیال رکھا جائے کہ آدمی جھوٹ بولنے اور خلاف شرع کاموں سے اپنا آپ کو بچائے۔ورنہ اُس

شخص کا روزہ حقیقت میں روزہ نہیں کہلا سکتا جو بھوک اور پیاس تو برداشت کرے مگر نہ تو جھوٹ بولنے سے اجتناب کرے اور نہ ہی دوسرے غیر شرعی کاموں سے اپنے آپ کو باز رکھنے کی کوشش کرے۔

No comments:

Post a Comment