حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

us waqt tumhara kia haal ho ga




اُس وقت تمہارا کیا حال ہوگا؟

"اُس وقت تمہارا کیا حال ہو گا جب تمہاری عورتیں تمام حدود پھلانگ جائیں گی اور تمہارے نوجوان بدکردار ہو جائیں گے اور تم جہاد ترک کر دو گے!" لوگوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا ایسا بھی ہونے والا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں ! اور قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے، اُس سے بھی بدتر حالات رونما ہوں گے۔" لوگوں نے دریافت کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے بدتر حالات کیا ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "اُس وقت تمہارے کیا حالات ہوں گے جب تم معروف کا حکم نہ دو گے اور منکرات سے منع نہیں کرو گے!" لوگوں نے پھر عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا ایسا بھی ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہاں ! اور قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے، اس سے بھی بدتر حالات رونما ہوں گے۔" لوگوں نے دریافت کیا مزید بدتر حالات کیا ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمہارے حالات کیا ہوں گے جب تم بھلائی کو برائی اور برائی کو بھلائی سمجھنے لگو گے!" لوگوں نے (حیرانی سے ) پوچھا: "اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا ایسا بھی ہو جائے گا؟  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہاں! اور قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے، اس سے بھی سخت تر حالات ہوں گے۔" لوگوں نے (پریشان ہو کر) پوچھا کہ وہ کیا حالات ہوں گے؟ (فرمایا:) "قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے، اس سے بھی شدید تر حالات رونما ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "میں اپنے جلال کی قسم کھاتا ہوں کہ (لوگوں کے کرتوتوں کے سبب) میں ان پر ایسا فتنہ مسلّط کر دوں گا کہ سمجھ دار اور حلیم لوگ بھی اس میں حیران و سر  گرداں رہ جائیں گے!" (تخریج الاحیاء للعراقی ٢/٣٨٠)

No comments:

Post a Comment