حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Sahib e istataat nah hone ki soorat mein hadiyah ka badal





صاحب استطاعت نہ ہونے کی صورت میں ہدیہ کا بدل

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کو تحفہ/ہدیہ دیا جائے تو اگر اس کے پاس بدلے میں دینے کے لئے کچھ موجود ہو تو وہ ضرور جوابی ہدیہ دے۔اور جس کے پاس جوابی ہدیہ  دینے کے لئے کچھ نہ ہو تو وہ (بطور شکریہ) اس کی تعریف کرے اور اس کے حق میں کلمہ خیر کہے۔ جس نے ایسا کیا اس نے شکریہ کا حق ادا کر دیا اور جس نے ایسا نہیں کیا اور احسان کے معاملہ کو چھپایا تو اس نے ناشکری کی۔ اور جو کوئی اپنے کو آراستہ دکھائے اس صفت سے جو اس کو عطا نہیں ہوئی تو وہ اس آدمی کی طرح ہے جو جھوٹ اور فریب کے دو کپڑے پہنے۔ (رواہ الترمذی و ابوداؤد)

ایک دوسرے فرمان کی رُو سے اگر کوئی بدلہ میں   جزاک اللہ کہہ دے تو شکر کا حق ادا ہو جائے گا۔ آخری جملہ کا مطلب یہ معلوم ہوتا ہے کہ کوئی شخص اپنا لباس اور طرز زندگی ایسا اپنے لے اور کمالات و اوصاف ظاہر کرے کہ لوگ اسے ہدیئے  اور تحفے دیں حالانکہ وہ ان اوصاف و کمالات کا حامل نہ ہو تو یہ فریب ہے اور پہروپیا پن ہو گا جس کے لئے" لا بس ثوبی ذور " کا محاورہ ہے۔

No comments:

Post a Comment