حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Sakhi ke lie farishton ki dua aur bakheel ke lie bad dua

 



سخی کے لئے فرشتوں کی دعا اور بخیل کے لئے بددعا

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"روزآنہ  صبح کے وقت دو فرشتے اترتے ہیں ان میں سے ایک فرشتہ تو (سخی کے لئے) یہ دعا کرتا ہے کہ اے اللہ! خرچ کرنے والے کو بدل عطا فرما (یعنی جو شخص جائز جگہ اپنا مال خرچ کرتا ہے اس کو بہت زیادہ بدلہ عطا فرما، بایں طور کہ یا تو دنیا میں اسے خرچ کرنے سے کہیں زیادہ مال دے یا آخرت میں اجرو ثواب عطا فرما)اور دوسرا فرشتہ (بخیل کے لئے) بددعا کرتا ہے کہ اے اللہ! بخیل کو تلف (نقصان) دے (یعنی جو شخص مال و دولت جمع کرتا ہے اور جائز جگہ خرچ نہیں کرتا بلکہ بے محل اور بے مصرف خرچ کرتا ہے تو اس کا مال تلف و ضائع کر دے۔" (بخاری و مسلم)

اگر اللہ تعالیٰ مال دے تو آدمی اسے اپنی ضروریات پر خرچ کرے، مگر اس میں سے ضرورت مندوں اور محتاجوں کو بھی دے اور اللہ کے دین کی سربلندی کے لئے بھی خرچ کرے۔ یہ انداز اختیار کرنے والے کو اس حدیث میں خوشخبری سنائی گئی ہے کہ اس کے لئے روزآنہ ایک فرشتہ اترنا ہے جو اس کے مال میں برکت کی دعا کرتا ہے۔ اسی طرح جو شخص بخیل ہے کہ وہ مال کو جمع کرتا ہے، جائز مصرف کی بجائے بے محل اور بے مقصد خرچ کرتا ہے اس کے لئے بھی ایک فرشتہ اترتا ہے جو اس کے مال کے نقصان کی بددعا کرتا ہے۔ فرشتے معصوم مخلوق ہیں ان کی دعا کی قبولیت میں کسے شک ہو سکتا ہے۔





No comments:

Post a Comment