قیامت سے پہلے قتل عام
ہو گا
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ
عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہ ہوگی
یہاں تک کہ "ھرج" کی کثرت ہو جائے۔" حاضرین نے عرض کیا، اے اللہ کے
رسول صلی اللہ علیہ وسلم "ھرج"
کسے کہتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا:"قتل، قتل" (رواہ المسلم)
تشریح: اس حدیث میں
غالباً ہمارے اس الحاد و مادیت کے پر فتن دور کی طرف اشارہ ہے جس میں انسانی جان
کاذرہ بھر احترام باقی نہیں رہا۔ بڑی بڑی سامراجی حکومتوں اور عہد حاضر کے آمروں
اور ڈکٹیٹروں نے محض اپنی کرسی اور وقار کی خاطر لاکھوں اور ہزاروں انسانوں کو تہ
تیغ کیا ہے۔ دجالی مغربی نظام کے محافظوں نے جس بے رحمی اور درندگی کے ساتھ خون
مسلم کی ندیاں بہائی ہیں، پوری انسانی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ مغربی
لیڈروں اور صیہونی ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر جینے والے مسلم حکمرانوں نے اپنے اپنے
ملکوں اور خود اپنی قوموں کے ساتھ جو سلوک
کیا ہے اس نے انسانیت کی عزت و آبرو خاک میں ملا دی ہے۔ بے خدا تہذیب کے غلبہ کی
وجہ سے مسلمان معاشروں میں بھی معمولی باتوں پر مشتعل ہو جانا اور قتل کر دینا عام
ہو گیا ہے۔ یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ دنیا کی نظام اپنی عمر کے آخری دور میں ہے
اور قیامت کا نظام بہت جلد نمودار ہونے والا ہے۔
No comments:
Post a Comment