پڑوسی کی خبر گیری کرو
حضرت ابو ذر رضی اللہ
عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ابو ذر! جب تو
شوربے والا سالن پکانے لگے تو اس کا پانی زیادہ کر دے اور اپنے پڑوسیوں کی خبر
گیری کر۔" (رواہ مسلم)
پڑوسیوں کی خبر گیری
کرنے کے معنی یہ ہیں کہ جس پڑوسی کے گھر میں سالن نہ پکا ہو اس کے یہاں کچھ سالن
بھیج دیا جائے۔لیکن اس ہدایت کے برعکس عام طور پر کھاتے پیتے گھروں میں کھانا بہت
وافر مقدار میں پکتا ہے، ضرورت سے زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ گھر میں خراب ہوتا رہتا
ہے، وہ اُسےضائع تو کر دیتے ہیں لیکن کسی پڑوسی کے گھر بھیجنا پسند نہیں کرتے بلکہ
وہ اپنے نوکر اور ملازمہ کو بھی دینا گوارا نہیں کرتے، حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ
وسلم نے اس خشک مزاجی اور روکھے پن کو ناپسند فرمایا ہے کہ کھانے کے اوقات میں
آدمی اپنے غریب پڑوسی کو بالکل نظر انداز کر دے اور کبھی بھی کھانے پینے کی کوئی
چیز اُسے نہ دے۔
No comments:
Post a Comment