حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Gunah ki do nishaniyan




گناہ کی دو نشانیاں

حضرت نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  سے "نیکی اور گناہ" کا مفہوم دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"نیکی" اچھے اخلاق کو کہتے ہیں اور "گناہ" یہ ہے کہ اس سے تیرے ضمیر میں چبھن اور خلش پیدا ہو اور لوگوں کا اس پر مطلع ہونا تجھے ناگوار ہو۔" (رواہ مسلم)

نیکی یہ ہے کہ آدمی ہر ایک سے خندہ پیشانی سے پیش آئے، گفتگو میں سنجیدگی اور وقار کو ملحوظ رکھے، ہمیشہ سچی اور کھری بات کہے، غصے پر قابو پائے، ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرتا رہے۔ وہ شخص قطعا نیک نہیں ہے جس کے اخلاق اچھے نہ ہوں اور کردار مشکوک ہو۔

گناہ کی حقیقت کو بے نقاب کرنے کے لئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دو بڑی نشانیاں بیان فرما دی ہیں: پہلی نشانی یہ ہے کہ اس سے دل میں اطمینان نہ ہو بلکہ اس کے کرنے سے کھٹک پیدا ہو، ضمیر چبھن محسوس کرے۔ دوسری نشانی یہ ہے کہ اسے اعلانیہ کر گزرنے کی جرات نہ ہو اور چاہا جائے کہ یہ بات عام لوگوں کے علم میں نہ آئے۔

No comments:

Post a Comment