لوگوں سے سوال نہ کیا جائے
حضرت ابن ابی ملیکہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں
کہ اگر کبھی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ہاتھ سے (اونٹنی کی) مہار گر جاتی
تھی تو وہ اپنی اونٹنی کو بٹھاتے اور پھر مہار پکڑتے۔ لوگوں نے کہا آپ صلی اللہ
علیہ وسلم ہم کو کیوں حکم نہیں دیتے کہ ہم آپ کو مہار پکڑا دیں؟ اس پر انہوں نے
فرمایا:"مجھے میرے محبوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے کہ میں
لوگوں سے کوئی سوال نہ کروں۔" (مسند احمد)
'>تشریح: یہ بشارت ان بندوں کے لئے ہے جن کو اللہ
تعالیٰ نے اتنی دولت دی ہے کہ وہ بہت اعلیٰ اور بیش قیمت لباس بھی استعمال کر سکتے
ہیں لیکن وہ اس مبارک جذبے کے تحت ایسا لباس نہیں پہنتے کہ اس کی وجہ سے دوسرے
بندوں پر میرا تفوق اور میری بڑائی ظاہر ہو گی اور شاید کسی غریب و نادار بندے کا
دل ٹوٹے۔ بلاشبہ بہت ہی مبارک اور پاکیزہ ہے یہ جذبہ۔ اس حدیث میں فرمایا گیا ہے
کہ جو بندے اس جذبے کے تحت ایسا کریں گے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اہل محشر کے
سامنے انہیں اس انعام و اکرام سے نوازے گا کہ اہلِ ایمان جنتیوں کے لئے جو اعلیٰ
سے اعلیٰ جوڑے وہاں موجود ہوں گے، فرمایا جائے گا کہ ان میں سے جو جوڑا چاہو، لے
لو اور استعمال کرو۔
No comments:
Post a Comment