حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Khoon Muslim ki hifazat




خون مسلم کی حفاظت

"حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مسلمان کا خون بہانا حلال نہیں، سوائے ان تین چیزوں میں، یعنی کوئی شادی شدہ ہو کر زنا کر لے، کسی کو قتل کر دے، اپنے دین اسلام کو چھوڑ کر مسلمانوں کی جماعت سے علیحدہ ہو جائے۔" (رواہ البخاری)

مسلم کی جان بہت قیمتی ہے حتیٰ کہ بعض احادیث میں وارد ہوا ہے کہ آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تمام آسمان و زمین والے مل کے کسی مومن کو قتل کریں تو ان سب کو خدا اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دے گا۔ نیز یہ بھی فرمایا کہ خدا کہ نزدیک ساری دنیا کا ختم ہو جانا ایک مسلمان کے قتل ہو جانے کے مقابلہ میں بہت ہی بے حقیقت ہے۔ اس لئے فرمایا کہ کسی مسلمان کا خون بہانا کسی طرح بھی جائز نہیں ہے۔

وہ مسلمان جو شادی شدہ ہو اور زنا کا مرتکب ہو تو اسے عدالت اور حاکم کے ذریعے قتل کرنا جائز ہوگا۔ دوسرا سبب مسلمان کا خون بہانے کے جائز ہونے کا یہ ہے کہ وہ کسی کو قتل کر دے تو اس کے بدلہ میں اسے قتل کیا جائے گا۔ تیسرا سبب یہ ہے کہ وہ اسلام سے پھر جائے یعنی کفر میں واپس چلا جائے (مثلاً اسلام کے عقائد ا انکار کرے یا اسلام کی کسی چیز کا استہزاء اور مذاق اڑائے) یا آج تک امت مسلمہ جس چیز کو اسلام کی چیز سمجھتی آئی اس کا انکار کر دے (جیسے ختم نبوت کا مسئلہ ہے) ۔ البتہ مرتد کو پہلے سمجھایا جائے اور اسلام میں واپس آنے کی دعوت دی جائے اگر اسلام قبول کر لے اور اپنے غلط عقیدہ سے باز آجائے تو بہت اچھا ورنہ قتل کر دیا جائے۔

No comments:

Post a Comment