جنت کی ضمانت
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص مجھے اس کی ضمانت دے کہ وہ لوگوں
سے سوال نہیں کرے گا، میں اس کے لئے جنت کی ضمانت دیتا ہوں!" میں نے عرض کیا۔
میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا عہد کرتا ہوں۔ اس کے بعد ثوبان رضی اللہ عنہ
نے کسی سے کچھ نہیں مانگا۔" (رواہ ابوداؤد)
تشریح: "اسلام میں اس بات کو ناپسند کیا گیا ہے کہ
انسان دوسروں پر بوجھ بن جائے اور دست سوال کرتا پھرے۔اس کے برعکس نیکی یہ ہے کہ
دوسروں کے کام آیا جائے۔ سوال کرنے سے حیا جاتی رہتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا، اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔ چنانچہ جب آپ صلی اللہ علیہ
وسلم کسی کو بھیک مانگتا دیکھتے تو اسے اپنے ہاتھ سے محنت کر کے روزی کمانے کی
تلقین کرتے۔ سوال کرنے کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قدر مذمت فرمائی کہ آپ صلی
اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس معاملے میں اس قدر محتاط ہو گئے کہ اگر کسی سوار کا
چابک گر جاتا تو وہ کسی سے سوال کرنے کے بجائے خود سواری سے اتر کر اپنا چابک
اٹھاتا تھا۔
No comments:
Post a Comment