کسی غریب کو حقیر نہ جانو
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا:"کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ چکّٹ اور پراگندہ بال غریب، جسے دروازوں پر
سے دھکیل دیا جاتا ہے اگر وہ اللہ کے بھروسے پر قسم کھا بیٹھے تو اللہ تعالیٰ اس
کی قسم پوری کر دیتا ہے۔" (رواہ مسلم)
تشریح: اس سے مراد وہ غریب ہیں جو مال و متاع سے
محروم ہونے کی وجہ سے پریشان حال ہوتے ہیں۔ ان کے سر کے بال میلے کچیلے اور بکھرے
ہوئے ہوتے ہیں، اگر وہ بالفرض کسی کھاتے پیتے گھر کے دروازے پر کھڑے ہوں تو ان کو
دھکے دے کر وہاں سے نکال دیا جاتا ہے۔
وہ مالدار نہ ہونے کی وجہ سے پریشان حال تو ہوتے
ہیں لیکن پریشان خاطر نہیں ہوتے۔ اللہ کے نزدیک وہ بڑے وقیع اور صالح ہوتے ہیں،
اگر وہ اللہ تعالیٰ کے بھروسے پر کسی کام کے ہونے کی قسم کھا بیٹھیں تو اللہ
تعالیٰ ان کی لاج رکھنے کے لئے ان کی بات پوری کر دیتا ہے۔
No comments:
Post a Comment