منافقت کی موت
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس شخص نے اس حال میں انتقال کیا کہ نہ
تو کبھی جہاد میں عملی حصہ لیا اور نہ کبھی جہاد کو سوچا (یعنی نہ اس کی نیت کی)
تو اس نے ایک قسم کی منافقت کی حالت میں انتقال کیا۔" (صحیح مسلم)
تشریح: اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہد ایمان صادق کے
لوازم میں سے ہے، اور سچے پکے مؤمن وہی ہیں جن کی زندگی اور جن کے اعمالنامہ میں
جہاد بھی ہو (اگر عملی جہاد نہ ہو تو کم از کم اس کا جذبہ اور اس کی نیت اور تمنا
ضرور ہو) پس جو شخص دنیا سے اس حال میں گیا کہ نہ تو اس نے جہاد میں عملی حصہ لیا
اور نہ جہاد کی نیت اور تمنا ہی کبھی کی تو وہ "مؤمن صادق" کی حالت میں
دنیا سے نہیں گیا بلکہ ایک درجہ کی منافقت کی حالت میں گیا۔ بس یہی اس حدیث کا
پیغام اور مدعا ہے۔
No comments:
Post a Comment