لباس میں خاکساری اور تواضع پر انعام و اکرام
معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو بندہ بڑھیا لباس کی استطاعت کے باوجود
از راہِ تواضع و انکساری اس کو استعمال نہ کرے (اور سادہ معمولی لباس ہی پہنے) تو
اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن ساری مخلوقات کے سامنے بلا کر اختیار دے گا کہ وہ
ایمان کے جوڑوں میں سے جو جوڑا بھی پسند کرے ، اس کو زیب تن کرے۔" (رواہ
الترمذی)
تشریح: یہ بشارت ان بندوں کے لئے ہے جن کو اللہ
تعالیٰ نے اتنی دولت دی ہے کہ وہ بہت اعلیٰ اور بیش قیمت لباس بھی استعمال کر سکتے
ہیں لیکن وہ اس مبارک جذبے کے تحت ایسا لباس نہیں پہنتے کہ اس کی وجہ سے دوسرے
بندوں پر میرا تفوق اور میری بڑائی ظاہر ہو گی اور شاید کسی غریب و نادار بندے کا
دل ٹوٹے۔ بلاشبہ بہت ہی مبارک اور پاکیزہ ہے یہ جذبہ۔ اس حدیث میں فرمایا گیا ہے
کہ جو بندے اس جذبے کے تحت ایسا کریں گے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اہل محشر کے
سامنے انہیں اس انعام و اکرام سے نوازے گا کہ اہلِ ایمان جنتیوں کے لئے جو اعلیٰ
سے اعلیٰ جوڑے وہاں موجود ہوں گے، فرمایا جائے گا کہ ان میں سے جو جوڑا چاہو، لے
لو اور استعمال کرو۔
No comments:
Post a Comment