حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

kisi ki naql utaarna




کسی کی نقل اتارنا

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میں پسند نہ کروں گا کہ کسی کی نقل اتاروں، خواہ مجھے اتنا اور اتنا معاوضہ مل جائے۔" (رواہ الترمذی)

زبان سے گالی گفتار، لعن طعن اور سخت کلامی یا پیچھے کسی کی برائی کرنا تو سب سمجھدار لوگ برا سمجھتے ہیں اور اس کو چھوڑ دینے کی نصیحت بھی کرتے ہیں اور مانتے ہیں کہ یہ باتیں باہمی میل جول کے لئے زہر قاتل ہیں۔ اس حدیث میں جس چیز سے منع فرمایا گیا ہے یہ ایذا رسانی اور غیبت کی بدترین شکل ہے۔ دوسروں کی نقلیں اتارنا خواہ تفریح طبع کے لئے ہو یا تضحیک اور رسوائی کے لئے انتہائی مذموم اور انسانیت سے گری ہوئی بات ہے۔ اس سے نہ صرف دوسرے کی توہین ہوتی ہے بلکہ نقل اتارنے والا خود بھی اپنے آپ کو دوسروں کی نگاہوں میں گرا لیتا ہے۔

No comments:

Post a Comment