حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Hazoor ki nafermani Risalat ka inkar he




حضور کی نافرمانی رسالت کا انکار ہے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میری ساری امت، بہشت میں جائے گی مگر (وہ شخص بہشت میں نہ جا سکے گا) جس نے انکار کیا۔" صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: کون انکار کرتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے میری فرمانبرداری کی وہ بہشت میں جائے گا اور جس نے میری نافرمانی کی بیشک اس نے انکار کیا۔" (بخاری)

جو شخص زندگی کے ہر معاملہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتا ہے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی ہے اور لازماً جنت میں جائے گا اور جو شخص آنجناب صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایات کو نہیں مانتا وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اُمتی نہیں ہے بلکہ مُنکر ہے، اس کے لئے بہشت میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ وہ شخص بہشت کا مستحق ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا مطیع ہو، معاملات، اخلاق، تعلقات اور سیاست و معاشرت میں آنجناب صلی اللہ علیہ وسلم کا پیرو ہو اور پیروی کرنا زبانی کلامی نہیں عملی کام ہے۔

No comments:

Post a Comment