جاہلیت کے چار کام
حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میری امّت میں جاہلیت کے چار کام
باقی ہیں، جن کو امتی نہ چھوڑیں گے: حسب پر فخر کرنا، نسب میں رخنے نکالنا، تاروں
سے پانی مانگنا اور مردوں پر نوحہ کرنا۔" (رواہ مسلم)
یعنی کفر کی یہ چار رسمیں مسلمانوں میں جاری رہیں
گی۔ اپنے بزرگوں کے کاموں پر اور اپنی امارت و ثروت پر فخر کرنا کہ ہمارے فلاں
بزرگ ایسے تھے۔ فلاں ایسے بہادر سپاہی تھے اور فلاں ایسے امیر تھے۔ دوسروں کے نسب
میں رخنے نکالنا کہ فلاں کا پردادا غلام تھا۔ فلاں کی نانی فلاں کی لونڈی تھی یا
باہر سے آئی تھی اور فلاں ایسا ویسا ہے۔ تاروں سے پانی مانگنا یعنی یہ عقیدہ رکھنا
کہ فلاں تارا جب فلاں جگہ آئے گا تو بارش ضرور ہوگی۔ مردوں پر ارمان کر کے رونا۔
یہ چاروں رسمیں جاہلیت کی ہیں لیکن مسلمان اپنی جہالت کی وجہ سے ان کو نہیں چھوڑتے۔بڑی
بے شرمی کی بات ہے کہ مسلمان ہو کر جہالت کی رسموں پر عمل کیا جائے۔
No comments:
Post a Comment