حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لذتوں کو کاٹنے والی کو بہت یاد کرو۔" رواہ الترمذی

Jannat mein dakhil kerne aur dozakh se bachane wale aamal




جنت میں داخل کرنے اور دوزخ سے بچانے والے اعمال

"حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا عمل بتا دیجئے جو مجھے جنت میں داخل کردے اور دوزخ سے دُور کر دے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا البتہ تم نے بڑی بھاری چیز کا سوال کیا اور درحقیقت (وہ کوئی بڑی بھاری چیز بھی نہیں ہے) اللہ جس پر آسان کر دے تو ضرور آسان ہے (اس کے بعد فرمایا وہ چیز یہ ہے کہ) تُو اللہ کی عبادت کرے (اس طرح) کہ کسی چیز کو بھی اس کا شریک نہ بنائے اور نماز قائم کرے اور زکوٰة ادا کرے اور رمضان کے روزے رکھے اور بیت اللہ کا حج کرے۔اس کے بعد فرمایا کہ تمہیں خیر کے دروازے نہ بتا دوں؟ (سنو) خیر کے دروازے یہ ہیں۔ روزہ ڈھال ہے اور صدقه گناہ کو بجھا دیتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے اور انسان کی نماز رات کے درمیان (یہ عمل بھی گناہ کو بجھا دیتا ہے) اس کے بعد یہ آیت تلاوت فرمائی (تتجا فی جنوبھم ......کانو ایعلمون) "ان کے پہلو  خواب گاہوں سے علیحدہ ہوتے ہیں اس طور پر کہ وہ اپنے رب کو خوف اور امید کے ساتھ پکارتے ہیں اور ہماری دی ہوئی چیزوں سے خرچ کرتے ہیں۔ سو کوئی نہیں جانتا جو ان کے لئے آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان پوشیدہ ہے۔ بدلہ اس کا جو وہ کرتے تھے۔" اس کے بعد فرمایا کیا تجھے دین کی اصل چیز اور اس کا ستون اور اس کا چوٹی کا عمل نہ بتا دوں۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ضرور ارشاد فرمائیں، فرمایا دین کی اصل چیز اسلام ہے (یعنی حکم سن کر فرمانبرداری کے لئے آمادہ ہو جانا) اور دین کا ستون نماز ہے اور اس کی چوٹی کا عمل جہاد ہے۔ پھر فرمایا کیا میں تجھ کو ایسا عمل نہ بتا دوں جس کے ذریعہ ان سب اُمور پر قابو پایاجا  سکے۔میں نے عرض کیا ضرور یا رسول اللہ! اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زبان مبارک پکڑ کر فرمایا اس کو اپنے حق میں مصیبت بننے سے روکے رکھو۔ میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہمارے بولنے پر (بھی) ہماری گرفت ہو گی؟ اس کے جواب میں فرمایا معاذ! تیری ماں تجھے گم کر دے۔ لوگوں کو منہ کے بل جو دوزخ میں اوندھا کر کے گرا دیں گے وہ ان کی زبانوں کے ہی تو نتیجے ہوں گے۔" (ترمذی)

No comments:

Post a Comment