مال کی حرص
حضرت عبد اللہ بن عباس اور انس بن مالک رضی اللہ
عنھم سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"اگر ابن آدم
کو ایک وادی سونے کی مل جائے تو وہ چاہتا ہے کہ اس کے پاس دو وادیاں ہوں۔ اس کے
منہ کو قبر کی مٹی ہی بھرے گی اور توبہ کرنے والے کی توبہ اللہ تعالیٰ قبول
فرمائیں گے۔" (متفق علیہ)
تشریح: انسان کی لالچ کی کوئی انتہا نہیں ہے، اُس
کے پاس دنیا کی چاہےہر چیز میسر ہو مگر اُس کے دل میں اور زیادہ مال اکٹھا کرنے کی
خواہش ہوتی ہے۔ یہ خواہش اور حرص مرنے کے بعد ہی ختم ہوتی ہے۔ اور جو لوگ اللہ
تعالیٰ کو یاد کرتے ہیں اور دنیا سے لگاؤ نہیں رکھتے، ان کی اللہ تعالیٰ توبہ بھی
قبول فرما لیتا ہے ۔
No comments:
Post a Comment