غیبت سے روکنے کا اجروثواب
حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا سے روایت ہے
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"جس بندے نے اپنے کسی مسلم
بھائی کی عدم موجودگی میں اُسکے خلاف کی جانے والی غیبت اور بدگوئی کی مدافعت اور
جواب دہی کی تو اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے کہ آتشِ دوزخ سے اس کو آزادی بخش دے۔"
(مسند احمد)
تشریح:مسلمان آپس میں اخوت کے رشتہ سے منسلک ہیں۔
ایک مسلمان کو زیب نہیں دیتا کہ وہ دوسرے مسلمان کی غیبت کرے یا اُس کی عدم
موجودگی میں اُسےبُرا بھلا کہے۔ اس کے برعکس اگر کسی مسلمان بھائی کی کہیں برائی
بیان کی جا رہی ہو یا اُس کی شخصیت پر کیچڑ اچھالا جا رہا ہو تو وہ ازراہ ہمدردی
اُس کی مدافعت کرے گا یعنی بدگوئی کرنے والے کو بدگوئی سے روکے گا۔ اُس کے اس عمل
سے اللہ تعالیٰ اُس کی بخشش کا ذمہ لے
لیتا ہے۔
No comments:
Post a Comment