غازی یا شہید
حضرت
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرتا
ہے ۔۔۔۔۔اس کو
گھر چھوڑنے پر کوئی چیز مجبور نہیں کرتی مگر اللہ کی راہ میں جہاد اور اس کی باتوں
کی تصدیق ۔۔۔۔۔اللہ نے اس کے لئے یہ ضمانت دی ہے کہ (اگر وہ شہید ہو گیا) اسے بہشت
میں داخل کرے گا یا مال غنیمت اور ثواب کر ساتھ اسے گھر لوٹا دے گا۔" (بخاری
عن ابی ہریرہ کتاب التوحید)
"اس
باتوں کی تصدیق" سے مراد ہیں اللہ تعالیٰ کے وہ وعدے اور بشارتیں جو اس نے
قرآن مجید میں راہِ حق میں شہید ہونے والے سے کیے ہیں۔ "اللہ کی راہ میں جہاد کرنے" کا
مفہوم اگرچہ بہت وسیع ہے لیکن اس حدیث میں صرف اس جنگ کو کہا گیا ہے جو محض اللہ
کے دین کو غالب کرنے کے لئے یا کافر حکومت کے مکارانہ حملے کو روکنے کے لئے لڑی جا
رہی ہو۔ مسلمان فوج کے سپاہی، کامیابی اور غلبہ کی صورت میں مالِ غنیمت کے علاوہ
اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بڑے اجر و ثواب کے مستحق ہوتے ہیں یا پھر شہید ہوتے ہی
بہشت میں داخل کیے جاتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment