اخلاقی برائیوں سے اجتناب کی تاکید
حضرت جابر بن سلیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی کسی کو گالی نہ دے اور نہ
کسی اچھی چیز کو حقیر سمجھے اور جب تم اپنے (مسلم) بھائی سے بات کرو تو خندہ
پیشانی سے۔ یہ بھی اچھائی سے ہے۔ اور اپنے تہہ بند کو آدھی پنڈلی سے اوپر تک رکھو۔
اگر تم اس سے انکار کرو تو ٹخنوں تک اور اپنے تہہ بند کو (ٹخنوں سے) نیچے نہ گراؤ،
کیونکہ یہ تکبر میں سے ہے اور اللہ تعالیٰ تکبر کو پسند نہیں کرتا اور اگر کوئی
انسان تجھے گالی دے اور طعنہ دے اس کے بارے میں جو تجھ میں پائے تو اس طعنہ نہ دو اس کے بارے میں
جو تُو اس میں (کوتاہی)پائے۔کیونکہ اس کے عمل کا وبال اس پر ہو گا۔" (ابو داؤ
د، الترمذی)
شیطان واقعی انسان کو ایسی روش پر لگا دیتا ہے کہ
وہ اللہ کے احکامات کے خلاف کر کے اپنی شان میں اضافہ خیال کرتا ہے اور اللہ کے
احکامات کا مذاق اڑانےپر آ جاتا ہے۔ یہی حال آج کل امت مسلمہ کا ہے کہ مرد اپنے
لباس کو ٹخنوں سے نیچے رکھنے میں عزت خیال کرتے ہیں اور عورتیں جن جو ٹخنے ڈھانپنے
کا حکم ہے آدھی ٹانگ تک شلوار کو لے آئی ہیں۔ آج کل مسلمان اپنے عیبوں پر کم ہی
نگاہ رکھتا ہے بلکہ دوسروں کےعیب بیان کر کے اپنے نفس کو تسلی دیتا رہتا ہے کہ صرف
تم ہی عیب دار نہیں ہو۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ پردہ پوشی کو پسند فرماتا ہے۔
No comments:
Post a Comment